1947-08-15

رئیر ایڈمرل جیمز ولفرڈ جیفرڈ (پندرہ اگست ۱۹۴۷ء تا ۳۰ جنوری ۱۹۵۳ء) پاکستان بحریہ کے پہلے سربراہ رئیر ایڈمرل جیمز ولفرڈ جیفرڈ 22مارچ 1901ء کو پیدا ہوئے تھے۔ انھوں نے 1922ء میں رائل انڈین میرین میں کمیشن حاصل کیا اور دوسری جنگ عظیم میں ایچ ایم ایس انڈس اور ایچ ایم ایس گوداوری پرخدمات انجام دیں۔ قیام پاکستان کے بعد وہ پاکستان بحریہ کے پہلے سربراہ بنے اور 15 اگست 1947ء سے 1950ء تک فلیگ آفیسر کمانڈنگ اور بعد ازاں 30جنوری 1953ء تک کمانڈر انچیف آف پاکستان نیوی کے عہدے پر فائز رہے ۔ رئیر ایڈمرل جیمز ولفرڈ جیفرڈ کا انتقال یکم جنوری 1980 ء کو ہوا۔
1953-01-31

وائس ایڈمرل (ر) حاجی محمد صدیق چوہدری (اکتیس جنوری ۱۹۵۳ء تا ۲۸ فروری ۱۹۵۹ء) پاک بحریہ کے دوسرے کمانڈر انچیف حاجی محمد صدیق چوہدری 1911ء میں بٹالہ ضلع گورداس پور میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے 1933ء میں رائل انڈین نیوی میں کمیشن حاصل کیا تھا۔ 1937ء میں انہوں نے اس بحری دستے کی قیادت کی تھی جو لندن میں شاہ ایڈورڈ ہشتم کی رسم تاجپوشی میں شریک ہوا تھا۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران انہوں نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب کی لڑائیوں میں حصہ لیا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاک بحریہ میں خدمات انجام دینی شروع کیں۔ وہ پاکستان بحریہ کے سب سے سینئر آفیسر تھے۔ 31 جنوری 1953ء کو انہوں نے پاک بحریہ کے پہلے مسلمان اور پہلے پاکستانی کمانڈر انچیف کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ انہوں نے ایچ ایم پی ایس دلاور پر منعقد ہونے والی ایک باوقار تقریب میں اپنے پیشرو ریئر ایڈمرل جیمز الفریڈ جیفورڈ سے اپنے عہدے کا چارج لیا۔ وہ 28 فروری 1959ء تک اس عہدے پرفائز رہے۔ ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف پر انہیں بابائے پاک بحریہ کہا جاتا تھا جبکہ حکومت پاکستان نے انہیں ’’ہلال پاکستان‘‘ کا اعزاز عطا کیا تھا۔ حاجی محمد صدیق چوہدری 27 فروری 2004ء کوکراچی میں وفات پاگئے اور اگلے روز28 فروری 2004ء کو انھیں کراچی میں فوجی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ یہ وہی تاریخ تھی جب 45 برس پہلے وہ پاک بحریہ کی سربراہی سے ریٹائر ہوئے تھے۔
1959-03-01

وائس ایڈمرل افضال الرحمٰن (اے آر) خان (یکم مارچ ۱۹۵۹ء تا ۲۰ ۔اکتوبر ۱۹۶۶ء) پاک بحریہ کے تیسرے کمانڈر انچیف وائس ایڈمرل افضال الرحمٰن (اے آر) خان 20 مارچ 1921ء کو ضلع گورداس پور میںپیدا ہوئے تھے اور انہوں نے 1938ء میں رائل انڈین نیوی میں کمیشن حاصل کیا تھااور انھوں نے دوسری عالمی جنگ کے دوران کئی اہم لڑائیوں میں حصہ لیا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاک بحریہ میں خدمات انجام دینی شروع کیں اور یکم مارچ 1959ء کو پاک بحریہ کے تیسرے کمانڈر انچیف کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ وہ 20 اکتوبر 1966ء تک اس عہدے پرفائز رہے۔ ان کے دور میں پاکستان بحریہ میں آبدوز شامل ہوئی اور اسی نسبت سے انھیں Father of Pakistan's Submarine Service Branch کہا جاتا تھا ۔ انھوں نے 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان بحریہ کی قیادت کا فریضہ بھی انجام دیا۔ انھیں ہلال پاکستان، ہلال جرأت اور ہلال قائد اعظم کے اعزازات عطا کیے گئے تھے۔ پاکستان بحریہ سے سبک دوشی کے بعد اے آر خان کو پاکستان کے وزیر داخلہ اور وزیر دفاع کے مناصب پر فائز کیا گیا۔ 27 جون 1983ء کو ان کا انتقال ہوگیا۔
1966-10-20

وائس ایڈمرل سید محمد (ایس ایم) احسن (بیس اکتوبر ۱۹۶۶ء تا ۳۱۔اگست ۱۹۶۹ء) پاک بحریہ کے چوتھے کمانڈر انچیف وائس ایڈمرل سید محمد (ایس ایم) احسن 21دسمبر 1920ء کو حیدرآباد (دکن) میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1940ء میں رائل انڈین نیوی میں کمیشن حاصل کیا تھا اور دوسری عالمی جنگ کے دوران کئی اہم لڑائیوں میں حصہ لیا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاک بحریہ میں خدمات انجام دینی شروع کیں اور وہ قائد اعظم کے نیول اے ڈی سی مقرر ہوئے۔ بعد ازاں انھوں نے کئی تباہ کن جہازوں اور کروزر کی کمان کی۔ 20۔اکتوبر 1966ء سے 31۔اگست 1969ء کے دوران پاکستان بحریہ کے کمانڈر انچیف رہے۔ اس عہدے سے سبک دوشی کے بعد انھوں نے یکم ستمبر1969ء سے یکم مارچ 1971ء تک مشرقی پاکستان کے ڈپٹی مارشل لا ایڈمنسٹریٹر اور گورنر کے فرائض انجام دیئے۔ 4اگست 1989ء کو انھوں نے کراچی میں وفات پائی اور اسٹیڈیم روڈ کراچی پر واقع بحریہ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔
1969-09-01

وائس ایڈمرل مظفر حسن (یکم ستمبر ۱۹۶۹ء تا ۲۲ دسمبر ۱۹۷۱ء) پاکستان کی بحری افواج کے پانچویں کمانڈر انچیف وائس ایڈمرل مظفر حسن1920 ء میںلکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1941ء میں رائل انڈین نیوی میں کمیشن حاصل کیا تھااور دوسری عالمی جنگ کے دوران یورپی محاذ کی کئی اہم لڑائیوں میں حصہ لیا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاک بحریہ میں خدمات انجام دینی شروع کیں۔ یکم ستمبر 1969ء تا 22 دسمبر1971ء کے دوران وہ پاکستان بحریہ کے کمانڈر انچیف رہے۔ 1971 ء کی جنگ کے بعد انہیں ان کے عہدے سے جبری طور پر ریٹائر کردیا گیا جس کے بعدبقیہ زندگی انھوں نے گوشہ گمنامی میں گزاری۔ 24 مئی 2012ء کو ان کا انتقال ہوگیا۔
1971-12-23

وائس ایڈمرل حسن حفیظ احمد (تئیس دسمبر ۱۹۷۱ء تا ۹ مارچ ۱۹۷۵ء) پاک بحریہ کے چھٹے سربراہ وائس ایڈمرل حسن حفیظ احمد 1925ء میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1945ء میں رائل انڈین نیوی میں شمولیت اختیار کی اور قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاک بحریہ میں کمیشن حاصل کیا۔ 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں حصہ لیا۔ 23دسمبر 1971ء کو وائس ایڈمرل مظفر حسن کی جبری سبکدوشی کے بعد وہ پاکستان بحریہ کے کمانڈر انچیف بنے اورجب پاکستان کی مسلح افواج میں کمانڈر انچیف کا عہدہ ختم کیا گیا تو 3مارچ 1972ء کو وہ پاکستان بحریہ کے پہلے چیف آف اسٹاف بن گئے۔ وہ ابھی اپنے اس عہدے پر کام کر رہے تھے کہ9 مارچ 1975ء کو ان کا انتقال ہو گیا۔ وہ اسلام آباد کے مرکزی قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
1975-03-23

وائس ایڈمرل محمد شریف (تئیس مارچ ۱۹۷۵ء تا ۲۱ مارچ ۱۹۷۹ء) پاک بحریہ کے ساتویں سربراہ وائس ایڈمرل محمد شریف یکم جولائی 1920ء کو گجرات میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1938ء میں رائل انڈین نیوی میں شمولیت اختیار کی اور دوسری عالمی جنگ میں مختلف محاذوں پر خدمات انجام دیں۔ 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں حصہ لیااور آخرالذکر جنگ میں ہلال جرات کا اعزاز حاصل کیا۔ 9مارچ 1975ء کووائس ایڈمرل حسن حفیظ احمد کی ناگہانی موت کے بعد وہ 23 مارچ 1975ء کو پاکستان بحریہ کے چیف آف اسٹاف بنے اور 21 مارچ 1979ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔
1979-03-22

وائس ایڈمرل کرامت رحمان نیازی (بائیس مارچ ۱۹۷۹ء تا ۲۳ مارچ ۱۹۸۳ء) پاک بحریہ کے آٹھویں سربراہ وائس ایڈمرل کرامت رحمان نیازی کراچی کے ایک پشتون گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1956ء میںپاک بحریہ میں کمیشن حاصل کیا اور 1964ء میں پاکستان کی پہلی آبدوز ’’غازی‘‘ کے کمانڈر بنے۔ 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں حصہ لیااور نشان امتیاز(ملٹری)، ستارہ جرات( ملٹری) اور ہلال امتیاز(ملٹری) کے اعزازات حاصل کیے۔ 22 مارچ 1979ء کو پاکستان بحریہ کے چیف آف اسٹاف بنے اور23مارچ1983ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔
1983-03-23

ریئر ایڈمرل طارق کمال خان (تئیس مارچ ۱۹۸۳ء تا ۹۔اپریل ۱۹۸۶ء) پاک بحریہ کے نویں سربراہ ریئر ایڈمرل طارق کمال خان 21 مئی 1930ء کو جہلم میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے یکم ستمبر 1954ء کو پاک بحریہ میں کمیشن حاصل کیا۔ 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں حصہ لیا اور نشان امتیاز(ملٹری)، ستارہ امتیاز(ملٹری) اور تمغہ بسالت کے اعزازات حاصل کیے۔ 23 مارچ 1983ء کو پاکستان بحریہ کے چیف آف اسٹاف بنے اور 9۔اپریل 1986ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔
1986-04-09

ایڈمرل افتخار احمد سروہی (نو اپریل ۱۹۸۶ء تا ۹ نومبر ۱۹۸۸ء) پاک بحریہ کے دسویں سربراہ ایڈمرل افتخار احمد سروہی 1934ء کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا تعلق لکھنؤ کے ایک گھرانے سے ہے۔ انہوں نے 1959ء میں پاک بحریہ میں کمیشن حاصل کیا اور 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں حصہ لیا۔ انہوں نے نشان امتیاز(ملٹری)، ہلال امتیاز(ملٹری) اور ستارہ بسالت کے اعزازات حاصل کیے۔ 9 اپریل 1986ء کو پاکستان بحریہ کے چیف آف اسٹاف بنے اور9 نومبر 1988ء تک اس عہدے پر اور بعد ازاں Chairman of the Joint Chiefs of Staff Committee کے عہدے پرفائز رہے۔ ایڈمرل افتخار احمد سروہی کی سوانح عمری انگریزی زبان میں Truth Never Retires کے نام سے شائع ہوچکی ہے۔