> <

1916-02-23
6561 Views
ممتاز محمد خان دولتانہ ٭ پاکستان کے نامور سیاستدان میاں ممتاز محمد خان دولتانہ 23 فروری 1916ء کو ضلع ملتان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد میاں احمد یار خان دولتانہ ایک پرانے سیاستدان تھے جو 1920ء سے 1937ء تک مسلسل پنجاب کی قانون ساز کونسل کے رکن منتخب ہوتے رہے تھے۔ ان کی وفات کے بعد میاں ممتاز محمد خان دولتانہ 1943ء میں پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ پنجاب مسلم لیگ کے صدر ، پنجاب کے صوبائی وزیر خزانہ اور وزیراعلیٰ اور مرکزی وزیر دفاع کے مناصب پر فائز رہے۔ 1970ء میں وہ کونسل مسلم لیگ کی جانب سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تاہم ملک میں پیپلزپارٹی کی حکومت قائم ہونے کے بعد وہ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوکر انگلستان میں پاکستان کے سفیر بن گئے اور یوں وہ عملی سیاست سے تقریباً دست کش ہوگئے۔30جون 1995ء کو میاں ممتاز محمد خان دولتانہ وفات پاگئے۔وہ لڈن موجودہ ضلع وہاڑی میں آسودۂ خاک ہوئے۔  
1968-09-09
5567 Views
شہباز بھٹی/مسیحی رہنما پاکستان کے وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور اور مسیحی رہنما شہباز بھٹی 9 ستمبر 1968ءکو خوش پور (سمندری) میں پیدا ہوئے تھے۔ 1985ءمیں انہوں نے آل پاکستان مینارٹیزالائنز کے قیام میں فعال حصہ لیا اور اس کے چیئرمین منتخب ہوئے۔ وہ کرسچین لبریشن فرنٹ کے بھی سربراہ تھے۔ 2002 ءمیں وہ پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل ہوئے۔ 2008ءمیں پاکستان پیپلزپارٹی کی نامزدگی پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 2 نومبر 2008ءکو وہ وفاقی وزیر کے منصب پر فائز ہوئے۔ شہباز بھٹی کو  2 مارچ 2011ءکو مسلح افراد نے اسلام آباد میں فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ بعدازاں اس قتل کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی اور اس کا سبب یہ بتایا کہ شہباز بھٹی مبینہ طور پر گستاخ رسول تھے۔ 4مارچ 2011ءکو فیصل آباد کے قریب ان کے آبائی گاؤں خوش پور (سمندری) میں سپرد خاک کردیا گیا۔
1975-02-08
5326 Views
حیات محمد خان شیرپائو ٭8 فروری 1975ء کو پشاور یونیورسٹی میں شعبہ تاریخ کی ایک تقریب میں صوبہ سرحد کے سینئر وزیر حیات محمد خان شیرپائو ایک بم کے دھماکے نتیجے میں ہلاک کردیے گئے۔ حیات محمد شیر پائو‘ وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے بااعتماد ساتھی تھے۔ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے بنیادی ارکان میں سے ایک تھے۔ دسمبر 1967ء میں وہ پیپلز پارٹی‘ صوبہ سرحد کے صدر منتخب ہوئے اس حیثیت میں انہوں نے صوبہ سرحد میں پیپلز پارٹی کی تنظیم میں بڑا فعال کردار ادا کیاتھا۔ دسمبر 1970ء کے عام انتخابات میں وہ سرحد اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور مرکز پیپلز پارٹی کی حکومت کے قیام کے بعد صوبہ سرحد کے گورنر مقرر ہوئے۔ 2 مئی 1972ء کو وہ مرکزی کابینہ میں شامل ہوئے اور تقریباً دو برس کابینہ میں شامل رہے۔ 4 جون 1974ء کو انہیں سرحد کی صوبائی کابینہ میں سینئر وزیر کے طور پر شامل کرلیا گیا۔ جیساکہ پہلے بیان کیا جاچکا ہے‘ 8 فروری 1975ء کو ایک بم دھماکے میں انہیں ہلاک کردیا گیا‘ اس حادثے کے وقت وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو‘ امریکا کے دورے پر تھے‘ وہ وہاں سے فوراً لوٹے اور انہوں نے فوری طور پر صوبہ سرحد میں حزب اختلاف کے رہنمائوں کو گرفتار کرکے نیشنل عوامی پارٹی کو خلاف قانون قرار دے دیا۔  
1985-09-02
3037 Views
سرظفر اللہ خان ٭2 ستمبر 1985ء کو پاکستان کے نامور ماہر قانون اور سابق وزیر خارجہ سر ظفر اللہ خان لاہور میں وفات پاگئے اور ربوہ ضلع جھنگ میں آسودۂ خاک ہوئے۔ سر ظفر اللہ خان 6 فروری 1893ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے۔ قیام پاکستان سے پہلے وائسرائے ہند کی مجلس عاملہ کے رکن اور قیام پاکستان کے بعد پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ مقرر ہوئے۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی بھی کی اور جنرل اسمبلی کے صدر اور عالمی عدالت انصاف کے جج کے منصب پر فائز رہے۔ ان کی خودنوشت سوانح عمری تحدیث نعمت کے نام سے اشاعت پذیر ہوچکی ہے۔
1995-06-30
6561 Views
ممتاز محمد خان دولتانہ ٭ پاکستان کے نامور سیاستدان میاں ممتاز محمد خان دولتانہ 23 فروری 1916ء کو ضلع ملتان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد میاں احمد یار خان دولتانہ ایک پرانے سیاستدان تھے جو 1920ء سے 1937ء تک مسلسل پنجاب کی قانون ساز کونسل کے رکن منتخب ہوتے رہے تھے۔ ان کی وفات کے بعد میاں ممتاز محمد خان دولتانہ 1943ء میں پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ پنجاب مسلم لیگ کے صدر ، پنجاب کے صوبائی وزیر خزانہ اور وزیراعلیٰ اور مرکزی وزیر دفاع کے مناصب پر فائز رہے۔ 1970ء میں وہ کونسل مسلم لیگ کی جانب سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تاہم ملک میں پیپلزپارٹی کی حکومت قائم ہونے کے بعد وہ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوکر انگلستان میں پاکستان کے سفیر بن گئے اور یوں وہ عملی سیاست سے تقریباً دست کش ہوگئے۔30جون 1995ء کو میاں ممتاز محمد خان دولتانہ وفات پاگئے۔وہ لڈن موجودہ ضلع وہاڑی میں آسودۂ خاک ہوئے۔  
2011-03-02
5567 Views
شہباز بھٹی/مسیحی رہنما پاکستان کے وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور اور مسیحی رہنما شہباز بھٹی 9 ستمبر 1968ءکو خوش پور (سمندری) میں پیدا ہوئے تھے۔ 1985ءمیں انہوں نے آل پاکستان مینارٹیزالائنز کے قیام میں فعال حصہ لیا اور اس کے چیئرمین منتخب ہوئے۔ وہ کرسچین لبریشن فرنٹ کے بھی سربراہ تھے۔ 2002 ءمیں وہ پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل ہوئے۔ 2008ءمیں پاکستان پیپلزپارٹی کی نامزدگی پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 2 نومبر 2008ءکو وہ وفاقی وزیر کے منصب پر فائز ہوئے۔ شہباز بھٹی کو  2 مارچ 2011ءکو مسلح افراد نے اسلام آباد میں فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ بعدازاں اس قتل کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی اور اس کا سبب یہ بتایا کہ شہباز بھٹی مبینہ طور پر گستاخ رسول تھے۔ 4مارچ 2011ءکو فیصل آباد کے قریب ان کے آبائی گاؤں خوش پور (سمندری) میں سپرد خاک کردیا گیا۔
UP