1947-10-01

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ یکم اکتوبر 1947ء کو حکومت پاکستان نے پاکستان میں استعمال ہونے والے ہندوستانی ڈاک ٹکٹوں پر ’’پاکستان‘‘ کا لفظ اضافی طور پر طبع کرکے ان کو پاکستان کی عارضی ڈاک ٹکٹوں کی قانونی حیثیت دے دی۔ یہ 19 ڈاک ٹکٹ تھے جن کی مالیت 3 پائی سے 25 روپے تک تھی اوران پر شاہ برطانیہ جارج ششم کی تصویر چھپی ہوئی تھی۔ یہ ڈاک ٹکٹ 1937ء سے 1940ء کے درمیان برٹش انڈیا کے ڈاک ٹکٹوں کے طور پر شائع ہوئے تھے۔
1949-09-11

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ 11 ستمبر1949ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے بابائے قوم کی پہلی برسی کے موقع پر تین ڈاک ٹکٹوں کا ایک سیٹ جاری کیا جنہیں مرکزی وزیر مواصلات نے محترمہ فاطمہ جناح کی خدمت میں پیش کیا۔ ان ڈاک ٹکٹوں کی مالیت ڈیڑھ آنہ‘ 3 آنہ اور 10 آنہ تھی۔ پہلے دو ڈاک ٹکٹوں پر اردو میں اور آخری ٹکٹ پر انگریزی میں قائد اعظم کے اقوال ’’اتحاد‘ یقین محکم‘ تنظیم‘‘ تحریر تھے۔
1953-10-07

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ 7 اکتوبر 1953ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے محکمہ پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے قیام کی سوویں سال گرہ کے موقع پر 5 پیسے مالیت کا ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا ۔ یہ ڈاک ٹکٹ درئہ خیبر سیریز کے ایک عمومی ڈاک ٹکٹ پر 100 YEARS OF P.W.D. OCTOBER 1963 کے الفاظ بالا چھاپ کرکے تیار کیے گئے تھے۔
1954-12-25

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ 25 دسمبر 1954ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے دنیا کی دوسری اور پاکستان کی بلند ترین پہاڑی چوٹی مائونٹ گڈون آسٹن‘ جو عرف عام میں کے ٹو کہلاتی ہے کی تسخیر کی خوشی میں ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا کیا۔ اس یادگاری ڈاک ٹکٹ پر مائونٹ گڈون آسٹن کی تصویر شائع کی گئی تھی‘ یہ دس لاکھ کی تعداد میں چھاپا گیا تھا اور اس کی قیمت 2 آنہ تھی۔
1955-10-24

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ 24 اکتوبر 1955ء کو اقوام متحدہ کی دسویں سال گرہ کے موقع پر پاکستان کے محکمہ ڈاک نے دو عوامی ڈاک ٹکٹ جاری کیے جن پر انگریزی میں سیاہ روشنائی سے دسویں سال گرہ اقوام متحدہ 24.10.55کے الفاظ بالا چھاپ ( over print)کیے گئے تھے ۔ چونکہ یہ ٹکٹ بین الاقوامی حیثیت کے تھے اس لیے دنیا بھر میں بہت مقبول ہوئے۔
1955-12-07

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ 7 دسمبر 1955ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے ون یونٹ کے قیام کے حوالے سے تین یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا ایک سیٹ جاری کیا۔ان ڈاک ٹکٹوں کی مالیت ڈیڑھ آنہ‘ دو آنہ اور بارہ آنہ تھی اور ان پر مغربی پاکستان کا نقشہ چھاپا گیا تھا۔
1956-03-23

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ 23مارچ 1956ء کو یوم جمہوریہ اور آئین کے نفاذ کی خوشی میں پاکستان کے محکمہ ڈاک نے ایک خوبصورت ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ اس ڈاک ٹکٹ پر پاکستان کی دستور ساز اسمبلی (موجودہ سندھ اسمبلی) کی عمارت کی تصویر طبع کی گئی تھی اور اس کی مالیت دو آنہ تھی۔
1956-10-15

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ 15اکتوبر 1956ء کو ڈھاکا میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے انعقاد کے موقع پرپاکستان کے محکمہ ڈاک نے تین ڈاک ٹکٹوں کا ایک خوبصورت سیٹ جاری کیا۔ جن پر مشرقی پاکستان کا نقشہ بنا ہوا تھا۔یہ پاکستان کے پہلے ڈاک ٹکٹ تھے جن پر بنگالی زبان میں لفظ پاکستان طبع ہوا تھا ۔
1957-03-23

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ 23مارچ 1957ء کو پاکستان کے آئین اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پہلی سال گرہ کے نفاذ کی پہلی سال گرہ کے موقع پر پاکستان کے محکمہ ڈاک نے تین ڈاک ٹکٹ جاری کیے جن میں سے دو ڈاک ٹکٹوں کا ڈیزائن پراناتھا صرف اردو ہندسوں کی جگہ بنگالی میں پاکستان لکھ دیا گیا تھا ۔جبکہ دس روپے مالیت والے ٹکٹ کا ڈیزائن نیا تھا۔ اس ٹکٹ پر نارنگی کے ایک درخت کی تصویر چھاپی گئی تھی ۔
1958-03-23

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ 23 مارچ 1958ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے پاکستان کے مستقل آئین کے نفاذ اورپاکستان کو اسلامی جمہوریہ قرار دئیے جانے کی دوسری سال گرہ کے موقع پر ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا ۔ اس ڈاک ٹکٹ پر پھلوں سے لدا ہوا ناریل کا درخت دکھایا گیا تھا۔